Azaranica is a non-biased news aggregator on Hazaras. The main aim is to promote understanding and respect for cultural identities by highlighting the realities they face on daily basis...Hazaras have been the victim of active persecution and discrimination and one of the reasons among many has been the lack of information, awareness, and disinformation.

Sunday, June 17, 2012

کوئٹہ ، آئی ٹی یونیورسٹی بس کے قریب دھماکا،4طلباء جاں بحق


Updated 20 minutes ago

کوئٹہ … کوئٹہ میں آئی ٹی یونیورسٹی کی بس کے قریب بم دھماکے میں چار طلباء جاں بحق جبکہ چار پولیس اہلکاروں اور تیس طلباء سمیت 53افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں چار خواتین طلباء بھی شامل ہیں پولیس کے مطابق آئی ٹی یونیورسٹی کی بس طلباء کو لے کر یونیورسٹی جارہی تھی کہ اچانک سڑک کنارے کھڑی گاڑی میں دھماکہ ہوگیا، دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کے نتیجے میں یونیورسٹی کی بس کو شدید نقصان پہنچا اور اس میں سوار تقریبا تیس طلبا ء زخمی ہوگئے، دھماکے سے قریب میں موجود چار پولیس اہلکار اور پندرہ راہگیر بھی زخمی ہوئے، زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیاگیا تاہم تین شدید زخمی طلباء راستے میں ہی دم توڑ گئے بعد میں ایک زخمی طالب علم اسپتال میں چل بسا، بعد میں دھماکے کے دس زخمیوں کوسی ایم ایچ اور سات کو بی ایم سی بھی منتقل کردیاگیا، دھماکے میں زخمی ہونے والے بارہ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، دوسری جانب واقعہ کے بعد پولیس اور انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی، سی سی پی او کوئٹہ میر زبیر نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ لگتا ہے کہ دھماکہ ریمورٹ کنٹرول تھا جسے ایک گاڑی میں نصب کیاگیا تھا، بم ڈسپوذل اسکواڈ کے مطابق دھماکہ میں 40 سے 50 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، دھماکے کے نتیجے میں قریب میں ایک موٹرسائیکل اور رکشے کو بھی نقصان پہنچا ،واقعہ کے بعد آئی ٹی یونیورسٹی کے طلباء کی بڑی تعدادسول اسپتال پہنچ گئی اور زخمیوں کو اسپتال میں فوری امداد نہ دئیے جانے پر احتجاج کیا اور اسپتال کے سامنے جناح روڈ کو بھی بلاک کردیا، واقعہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں، دوسری جانب پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی، ایم کیو ایم کوئٹہ زون، جماعت الدعوة سمیت مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں نے یونیورسٹی بس پر بم حملے کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے ، وزیراعلی بلوچستان نے بھی اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اس میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچانے کا اعادہ کیا ہے۔
Geo Urdu

2 comments:

  1. would someone ask wazir e aala, whatever happened to your security check that you were actively doing a few months ago? the situation in the city became awfully critical after his visit

    ReplyDelete
  2. People are now openly saying that elements in the Government are involved in target killings so expecting CM for security is like expecting cat to guard meat...

    ReplyDelete